صیہونی ریاست اسرائیل کی ناکامی اور شکست کا ڈیڑھ ماہ

 غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ظلم و بربریت کو ڈیڑھ ماہ ہوگیا۔ بدھ 15 نومبر 2023 کی سہ پہر کو قابض اسرائیلی حکومتی رکن بینی گینٹز کی پریس کانفرنس کے دوران اسکی حرکات ظاہری شکل وصورت اور اسکی باڈی لینگویج سے صیہونی ریاست کی ناکامی اور شکست کا اعتراف جھلک رہا تھا۔ جس میں کئ بار گھٹیا انداز میں اور اونچی آواز میں ناک پونچھنا، اسکے علاوہ بغیر دلیل کے سوال کا جواب دینا اور زیادہ تر سوالات سے بچنا خاص طور پر اسرائیلیوں کے بارے میں کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے الشفاء ہسپتال پر دھاوا بول دیا کہ وہاں پر حماس کی قیادت چھپی ہوئ ہے ( موساداور سی آئ اے کے من گھڑت الزامات اور بوگس انٹلیجنس رپورٹوں کی روشنی میں) 

اسرائیلی ریڈیو نے بدھکے روز اعلان کیا تھا کہ انہیں الشفاء ہسپتال میں بدھ کی دوپہر تک اپنے دعوؤں کیلئے کوئ ثبوت نہیں ملا، اسکے علاوہ ہسپتال کے تہہ خانے میں موجود ادویات اور آلات کے سٹور رومز کو ہمیشہ کی طرح وحشیانہ انداز میں تباہ کردیا۔ شاید صیہونیوں نے کوشش کی اس آپریشن کے ذریعے ایک جھوٹی فتح حاصل کی جائےگی اب یہ انکے جنگی جرائم کے ریکارڈ میں شامل ہے جو وہ غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے کررہے ہیں۔ اور جنگ کے آغاز سے لیکر اب تک امریکی و اسرائیلی انٹیلیجنس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔

گانٹز کی پریس کانفرنس میں سب سے اہم بات شکست شکست اور اندرونی تنازعات کا شکار صیہونی ریاست ۔۔۔

اس نے کئ بار اس بیان کو دہرایا "ہم غالب رھیں گے اگر ہم اپنا اتحاد برقرار رکھیں گے" اسکا مطلب یہ اندرونی تنازعات کا شکار ہیں ۔

انکے اندرونی تنازعات اس وقت عیاں ہوئے جب جنگی کونسل کے ہر رکن نے جنگ کے آغاز میں ایک ساتھ ہونے کے باوجود الگ  الگ الگ پریس کانفرنس کی اور نیتن یاہو نے ان سے کھل کر اختلاف کیا۔

جنگ کے اعداد و شمار اسرائیلیوں کے بھاری نقصانات اور تمام پہلوؤں میں انکی ناکامی کی بنیاد پر پھر اعتماد کیساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ڈیڑھ ماہ کی جنگ کے بعد غزہ اسکے مرد خواتین بچے اور اسکے تمام لوگ تاریخ رقم کریں گےاور دنیا کا چہرہ ںمبدل دیں گے۔(ان شاءاللہ )

جہاں تک اسرائیل کا تعلق ہے جھوٹ ،بہتان ، انٹیلیجنس اور فوجی ناکامی کی مصنوعی ریاست ، اس کے انسانیت سوز مظالم نے انسانیت کی شرمندگی میں اضافہ کیا جو اسے روکنے سے قاصر ہے۔ غزہ میں ڈیڑھ ماہ سے ثابت قدمی اور مزاحمت کے لحاظ سے  دنیا کی سب سے طاقتور طاقت امریکہ وہ بدمعاش ریاست ہے جو اسرائیل کی پشت پر کھڑی ہے ، اسکی مکمل حمایت کرتی ہے، ڈیڑھ ماہ سے جاری جنگ ثابت کرتی ہے کہ غزہ کی عوام کو اسکا کریڈٹ ضرور ملیگا، دنیا کو امریکہ اور مغرب کے تسلط سے نجات دلانے کیلئے اسرائیل کے اندر سے خالی طاقت کے بلبلے کے خاتمے کا آغاز ہوگا۔ 

ڈیڑھ ماہ سے ہم اسرائیل کو انٹیلیجنس ،عسکری،سیاسی،اور بین الاقوامی تمام شعبوں میں شکست وریخت سے دوچار ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں اسرائیل اس جنگ سے ایک تباہ حال ریاست کیساتھ ابھرے گا، اور اسکے لیڈر آپس میں لڑنے والے الزام تراشی کرنے والے جنگی مجرم ہیں، ان میں سے ہر ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

میڈیا رپورٹس اور عرب صحافیوں کے مطابق صیہونی جنگ کے آخری دنوں میں اندرونی لڑائ شروع کردیں گے وہ ایک دوسرے کو وحشی بھیڑیوں کی طرح کھا جائیں گے کوئ بھی انکے درمیان صلح کرانے میں کامیاب نہیں ہوگا۔ نیتن یاہو اور بڑے صہیونی جنگی مجرم جیل جائیں گے یا ختم کردیئے جائیں گے اور فلسطین اپنے لوگوں کے پاس لوٹ جائے گا صیہونی جہاں سے آئے ہیں وہیں بھاگ جائیں گے۔ 

یہ خواب یا وہم نہیں بلکہ یہ تاریخ اور کائنات کے قوانین ہیں۔

وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ  فِي الْأَرْض  كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُم وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا۔ صدق اللہ وعدہ۔

کلیم جعفر 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

یہودیوں میں مسلمانوں سے تعصب اور انتہا پسندی

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور اسکے عزائم